ایک ما ں اپنے بیٹے سے کتنی محبت کر تی ہے یہ آپ سب لو گ جا نتے ہیں۔ اسی طر ح یہ ایک ما ں بیٹے کی کہا نی ہے ۔ایک ماں اور اُس کا بیٹا ایک گھر میں رہتے تھے ۔ ماں اپنے بیٹے کو دیکھ کر خو ش ہو تی اور بیٹا ما ں کو دیکھ کر خوش ہو تا ۔ بیٹا جب جوانی کو پہنچا تو ما ں نے اُس کی شا دی کر دی ۔ شادی کے وقت ان کے خوشحالی کے دن تھے لیکن بعد میں گھر کی حالت بدلتی گئی۔ لڑائی، جھگڑے کی باتیں وغیرہ شرو ع ہو نے لگیں ۔ بیٹا جب گھر آتا تو اُس کی بیوی اس کے سامنے اپنی فریا د رکھتی اور کہتی کہ تمہاری ماں میرے ساتھ زیا دتی کر تی ہے ، مجھے طعنے دیتی ہے ۔ نوبت یہا ں تک آن پڑی کہ ایک ہی گھر میں ما ں بیٹے کی جدائی ہو گئی ۔ ما ں نے کہا کہ بیٹا اگر تمہا را فائدہ اس میں ہے تو مجھے الگ کر دو۔بیٹا ما ں سے الگ ہو گیا کچھ دنو ں کے بعد بیوی نے پھر بہا نہ بنا کر شو ہر کے سامنے فریا د کی کہ اب بھی تیری ماں مجھ سے لڑائی کر تی ہے ۔ بیو ی نے کہا کہ اپنی ما ں کو فلاں جنگل میں لے جائو اور میری جان اس سے بچائو ۔ بیٹے نے پھر اپنی ما ں کے سامنے فریا د کی ۔ ما ں نے کہا کہ بیٹا اگر تمہارا گھر اس سے آبا درہتاہے تو ٹھیک ہے مجھے جنگل میں لے جائو۔ میرا اللہ ہی میرا مالک ہے ۔ بیٹے نے اپنی ما ں کو جنگل کی طرف روانہ کیا ۔ کسی نے سچ کہا ہے کہ عورت کے کئی رو پ ہوتے ہیں۔ کچھ عرصہ بعد بیوی نے چال چلی کہ تم جب گھر میں آتے ہو تو پہلے اپنی ما ں سے ملتے ہو اور جو چیز تم لا تے ہو اُسے ما ں کے ہا ں چھوڑ آتے ہو اور خالی ہا تھ گھر آتے ہو۔شوہر نے کہا کہ اب کیا کرو ں؟ بیو ی نے کہا کہ یہ خنجر لے جائو اور اپنی ما ں کا جگر ، دل وغیرہ نکال کر میرے پا س لے آئو تب میں آپ کے ہا ں رہو نگی ورنہ میں اپنی ماں کے ہا ں چلی جا ئو ں گی ۔ اس کے بعد وہ پھر اپنی ما ں کے پا س چلا گیا۔ وہاں پہنچا تو اپنی ما ں کو ویران جنگل میںآواز دی کہ اے میری ما ں آپ کہا ں ہو ؟ تیرا بیٹا تجھ سے کچھ کہنے آیا ہے۔ بوڑھی ما ں نے آواز دی کہ اے میرے بیٹے ذرا صبر کر تا کہ میں اپنے آپ کو پتوں سے ڈھا نپ لوں۔ اس لیے کہ میرے کپڑے پھٹے ہوئے ہیں ، میں نہیں چا ہتی کہ تمہا رے دل میں میرے خلا ف کوئی شک پید اہو جائے ۔ ما ں نے جوا ب دیا کہ بیٹا اب کس غر ض سے آئے ہو ۔ بیٹے نے جوا ب دیا کہ ما ں میری بیوی نے ایک اور شرط رکھی ہے ، وہ آپ کا دل اور جگر مانگتی ہے ۔
ماں نے جوا ب دیا کہ اگر تمہا را گھر اُجڑنے سے بچتا ہے تو یہ کام بھی کر لو ۔ بیٹے نے ماں کو زمین پرلٹا لیا اور خنجر سے اپنی ما ںکا دل اور جگر نکال کر اپنی بیوی کی طر ف روانہ ہو گیا۔ جب گھر پہنچا تو گھر کی دہلیز پر ٹھوکر لگی۔ اُسی وقت اللہ تعالیٰ کی قدرت سے ، ما ں کے دل سے یک دم آواز آتی ہے کہ بیٹا آہستہ !تمہیںچوٹ تو نہیں لگی۔ بیوی کے سامنے اپنی ما ں کا دل اور جگر رکھا تو بیوی کہنے لگی کہ اے ظالم ! تم نے اپنی ماں کے ساتھ ایساسلو ک کیا جو ناقابل برداشت ہے ۔ میںتمہارے ساتھ ایک پل بھی نہ رہو ں گی۔ ایسے شخص کا کیا انجام ہو گا ، دنیا بھی تبا ہ اور آخرت بھی تبا ہ ۔ بس آخر میںتمام قارئین سے گزارش ہے کہ اپنی والدہ سے حسن و سلوک سے پیش آئیں اور اپنی والدہ کی خدمت کو اپنے اوپر فرض کر لیں ۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 681
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں